حیدرآباد، 9؍اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )اقتدارکے نشے میں چورسبرامنیم سوامی اوراومابھارتی کے بعدتلنگانہ کے گوشامحل سے بی جے پی کے ممبر اسمبلی ٹی راجہ سنگھ ایک بار پھر متنازعہ بیان کو لے کر شہ سرخیوں میں ہیں۔ایک پروگرام کے دوران سنگھ نے رام مندر کی مخالفت کرنے والوں کا سر قلم کرنے کی دھمکی دے ڈالی ۔سنگھ نے اپنی تقریر کے دروان الزام لگایا کہ یوپی میں اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے ایک لیڈر نے وہاٹس ایپ پر رام مندر کے خلاف تبصرہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہم کئی سالوں سے اس دن کا انتظار کر رہے ہیں کہ کب تم غدار سر اٹھاؤ اور ہم تمہارا سر قلم کر دیں۔راجہ سنگھ اکثر اپنے متنازعہ تبصرے کے لیے تنازعات میں رہتے ہیں، گزشتہ سال انہوں نے دھمکی دی تھی کہ حیدرآباد میں کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘دکھانے والے سینما گھروں کو جلا دیا جائے گا۔اس سے پہلے انہوں نے گجرات کے اونا میں دلتوں کے خلاف نام نہاد گؤ رکشکو ں کی غنڈہ گردی کو جائز ٹھہرایا تھا۔جون 2016میں جب حیدرآباد کے چارمینار علاقے سے آئی ایس آئی ایس کے مشتبہ دہشت گرد گرفتارگئے تھے تو راجہ سنگھ نے اویسی پر حیدرآباد کے مسلم اکثریتی علاقے کو منی پاکستان میں تبدیل کرنے کا الزام لگایاتھا ۔2015میں راجہ سنگھ نے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا ء کو گوشت فیسٹیول منعقد کرنے پر دادری جیسے حملے کی دھمکی دی تھی۔حال ہی میں سپریم کورٹ نے رام مندر -بابری مسجد تنازعہ کو باہمی بات چیت سے حل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔اس کے بعد کئی بی جے پی لیڈران اس مسئلے پر متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔ہفتہ کو مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا تھا کہ وہ مندر کی تعمیر کے لیے جیل جانے اور پھانسی پرچڑھنے کو بھی تیار ہیں۔